دارالعلوم زکریّا سا ؤتھ افریقہ میں ایمان افزا بیان اور اشعار مجلس

دارالعلوم زکریّا سا ؤتھ افریقہ میں ایمان افزا بیان اور اشعار مجلس(PART 2)

Regularly updated : Teachings of Arif Billah Hazrat Maulana Shah Hakeem Mohammad Akhtar Sahab db

This site is dedicated to teachings of Shiekhul Arab Wal Ajam Arif Billah Hazrat Aqdas Maulana Shah Hakeem Mohmmad Akhtar Sahab Damat Barakatuhum which is clearly according to Quran And Sunnat

Read and listen and Make Practice on it ,then we feel life become like a paradise on the earth

حضرت والا کے بارے میں اہل حق اکابر علما کی رآے

Live Majlis daily from Karachi and Short Audio Of Hazratwala

14 March 2010

ابرار کون لوگ ہیں؟

ابرار کون لوگ ہیں؟

        شیخ العرب وا لعجم عارف بااللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتھم

ابرار کون لوگ ہیں؟ علامہ بدر الدین عینی رحمة اللہ علیہ بخاری شریف کی شرح عمدة القاری میں لکھتے ہیں کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
oاِنَّ الاَبرَارَ لَفِی نَعِیمٍ
oوَاِنَّ الفُجَّارَ لَفِی جَحِیمٍ
(سورةانفطار، آیات:۴۱،۳۱)
یعنی نیک بندے جنت میں جائیں گے اور نافرمان جہنم میں جائیں گے توہمیں ابرار بننا چاہیے یا نہیں؟ لیکن ابرار کون لوگ ہیں؟ خواجہ حسن بصری رحمة اللہ علیہ ابرار کی تفسیر کرتے ہیں کہ ابرار کون بندے ہیں؟

قَالَ الحَسَنُ البَصَرِی فِی تَفسِیرِ الاَبرَارِاَلَّذِینَ لاَ یُوذُونَ الذَّرَّ
ابرار وہ ہیں جو چیونٹی کوبھی تکلیف نہ دیں، سن لو اس کو، بعض لوگ بے خیالی میں چیونٹیوں پر پیر رکھے چلے جاتے ہیں۔ سعدی شیرازی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب کوئی چیونٹی پر پیر رکھتا ہے تو چیونٹی کا وہی حال ہوتا ہے جیسے انسان پر ہاتھی پیر رکھ دے۔ پس اگر ابرار بننا ہے تو بیوی بچوں اور ماں اور باپ کو ستانا تو بہت بڑی بات ہے چیونٹیوں کو بھی تکلیف نہ دو
 اَلَّذِینَ لاَ یُوذُونَ الذَّرَّّ وَلاَ یَرضَونَ الشَّرَّ
(عمدة القاری،کتاب مواقیت الصلٰوة، ج:۱،ص:۳۲۱، داراحیاءالتراث العربی)

ابرار وہ بندے ہیں جو کسی چیونٹی کوبھی تکلیف نہ دیں اور کسی گناہ سے خوش نہ ہوں۔ آہ! گندے گندے خیالات پکا کر اندر اندر حرام خوشی لی جارہی ہے اور ابرار بنے ہوئے ہیں جبکہ ابرار کی تفسیر یہ ہے کہ ابرار وہ بندے ہیں جواللہ کی نافرمانی سے خوش نہیں ہوتے۔ آپ بتائیے! دل میں گندے گندے خیالات پکانا یا پرانے گناہوں کو سوچ سوچ کر حرام مزہ لینا، گھنٹوں اس میں مشغول رہنا اور توبہ نہ کرنا، کیا یہ شخص اللہ کا مقبول ہے؟ اگر یہ اللہ کا مقبول ہوتا تو فوراًتنبیہ ہوجاتی کہ میں یہ کیا کررہا ہوں، کیسے خیالات لارہا ہوں اور نفس سے کہتا کہ نالائق خبیث کیا سوچ رہا ہے، جس گناہ پر اللہ نے ایک قوم پر عذاب نازل کیا اس گناہ کے خیالوں سے مزہ لیتا ہے، تو جس پر اللہ کی مہربانی ہوتی ہے اسے فوراً توبہ کی توفیق ہوجاتی ہے، جس کو توفیقِ توبہ نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ اللہ کی رحمت سے محروم ہے۔